یا رب! ثنا میں کعب (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی دلکش ادا ملے
فتنوں کی دوپہر میں سکوں کی ردا ملے

Ø+سّانؓ کا شکوہِ بیاں مجھ Ú©Ùˆ ہو عطا
تائیدِ جبرئیلؑ بوقتِ ثنا ملے

بوصیریؒ عظیم کا ہوں میں بھی مقتدی
بیماریِ الم سے مجھے بھی شفا ملے

جامیؒ کا جذب، لہجۂ قدسیؒ نصیب ہو
سعدیؒ کا صدقہ شعر کو اذنِ بقا ملے

دل بستگی ملے مجھے لطفؔ و امیرؔ کی
کافیؔ کے علم و عشق سے رشتہ مرا ملے

آئے قضا شہیدئؒ خوش بخت Ú©ÛŒ طرØ+
دُوری میں بھی Ø+ضوریِ اØ+مد رضاؒ ملے

مجھ کو عطا ہو زورِ بیانِ ظفر علیؒ
Ù…Ø+سنؒ Ú©ÛŒ ندرتوں سے مرا سلسلا ملے

Ø+الیؒ Ú©Û’ درد سے ہو مرا فکر استوار
ادراکِ خاص Ø+ضرتِ اقبالؒ کا ملے

جو مدØ+تِ نبیﷺ میں رہا با مراد Ùˆ شاد
اُس کاروانِ شوق سے تائبؔ بھی جا ملے
Ù+Ù+Ù+